علّامه عرفان حیدر عابدی

(ذاکر )

علّامہ رشید ترابی جنھیں میں جامعہ خطابت سمجھتا ہوں

سرکار علّامہ رشید ترابی جنھیں میں جامعہ خطابت سمجھتا ہوں۔ اُن کی خطیبانہ عظمت و جلال اور علم و دانش کی وجاہت میری رگ رگ میں سمائی ہوئی ہے۔ میری خوش نصیبی ہے کہ علّامہ محترم کو سننے کی سعادت مجھے اپنی نو عمری ہی سے حاصل رہی ۔ وہ حقیقتاً بے مثل تاریخی اور قومی خطیب تھے۔ ایسے خطیب جو رزق پر بولے تو رزّاق کی رزّاقیت جھوم اٹھی، ” یقین“ پر خطاب کیا تو عدمِ یقین کے شکار لوگوں کی بے یقینی ہمیشہ کے لیے دم تو ڑگئی، ”دعا“ کو عنوان بنایا تو وہ ہاتھ بھی بارگاہِ خداوندی میں طلب حاجات کے لیے دراز ہو گئے، جنھیں اسرار ورموز دُعا کبھی معلوم ہی نہ تھے اور جب ”سجدہ“ کو سرنامهٔ خطاب بنایا تو تقریرسن کروہ سرکش پیشانیاں بھی بارگاہِ معبود حقیقی میں سربسجو د ہوگئیں جو لذّتِ ادا ئیگی فرضِ بندگی سے کبھی آشنا نہ تھیں۔

Scroll to Top