طبیب روحانی علّامہ رشید ترابیؔ

شاہکار تصنیف ” طب معصومین“ کا تعارف

ڈاکٹر سیّد تقی عابدی

(دانشور، ریسرچ اسکالر ۔ کینیڈا)

      خطیبِ بے مثال، طوطیِ بوستانِ خطابت، اعلام العلماء ، افضل الفضلاء، خواصِ بحرِ معنوی، عندلیبِ گلشنِ نکته پردازی، ذاکرِ منبر سلونی، جنت مکانی خلد آشیانی مرحوم علامه رشیدؔ ترابی کی سوسالہ یادگار پر اقبالؔ کا یاد گار شعرور دِزباں ہوتا ہے۔

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے

بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا

اس مختصر سی تحریر میں مسیحائے ایمان، طبیبِ رُوح مرحوم رضا حسین، رشیدؔ ترابی کی شاہکار تصنیف ”طب معصومینؑ“ جس سے عوام ہی نہیں بلکہ اکثر خواص بھی نا آشنا ہیں، آشنا کرانے کی کوشش کی گئی ہے۔ سچ ہے کوزے میں سمندر بند نہیں کیا جا سکتا لیکن اس میں سمندر کی کثرت یعنی پانی کی وحدت کا نظارہ تو کیا جا سکتا ہے۔ آج سے تقریباً ۷۳،۷۴ برس قبل مفکّرِ عالم وحکیم، خطیبِ عمده بیان، تازہ گریجویٹ فلسفہ وادب، شاعرِ عمدہ مقام رضا حسین رشیدؔ نے ایک سوصفحات پر مشتمل کتاب ”طبِ معصومینؑ“ تصنیف کرتے ہوئے وجہِ طریقہ اور ہدیۂ تصنیف کے بارے میں لکھا:

”اے صبحِ اوّل یہ دُرِ ارشادات تیرے ہی گلے کے موتی ہیں مگر زمانے کے ہاتھوں بکھر گئے ہیں۔ میں نے اُن کو ایک جگہ جمع کیا ہے اور آج تیرے دروازے پر ان کو تیرے ہی ہاتھوں بیچنے کے لیے آیا ہوں، ان کی قیمت یہ ہے کہ تُو مجھے دیکھ کر ایک مرتبہ مسکرا دے۔“

یقیناً اِن موتیوں کے ہار جس میں معصومینؑ کے ۱۸۰ سے زیادہ مجرّب نسخوں کو مختلف قدیم اور مستند کتابوں سے چن کر سلکِ اُردو میں پرو دیا گیا ہے، جسم وروح کو تسکین ومسرت بخشتا ہے۔ یہ اُردو ادب و طب کا شاہکار کہا جا سکتا ہے۔ یہ کتاب اب نایاب نہیں تو کم یاب ضرور ہے۔ اگر توفیقِ ایزدی ہمراہی کرے تو راقم اس کتاب کو جدید حاشیوں سے شائع کرے گا تا کہ قارئین آسانی سے سمجھ سکیں اور مجرب نسخوں سے جو معصومینؑ کی دَین ہیں، استفادہ کر سکیں۔ کتاب کے شروع میں رشید ترابی کا بسیط مقد مہ ہے جس میں صرف معصومینؑ کے اصولِ علم طب سے بحث کی گئی ہے۔ اساسِ طب میں قیاس، معاہدے اور تجربے سے گفتگو کی گئی ہے۔ معصومینؑ کے قول کے مطابق قرآنِ مجید کا علم جن کو عطا ہوتا ہے وہ علاج الامراض سے واقف ہوتے ہیں۔ اُن کے ارشادات کے بموجب قرآنِ کریم کا ایک ایک جملہ ایک ایک بیماری کے لیے حتمی علاج ہے۔ امامِ ہشتم علیؑ ابنِ موسی رضا ؑنے مامون رشید کو ایک خط میں یوں مخاطب کیا:

”خدا اپنے بندے کو کسی مرض میں مبتلا نہیں کرتا جب تک کہ اُس کے لیے دوا مقرر نہ فرمائے جس سے اس کا علاج ہو سکے۔“

اس کتاب میں عمدہ نسخوں کے علاوہ علمِ بدن، علم الا دو یہ، علمِ پرہیز، میوہ جات اور مصالحہ جات کی طبّی خصوصیات پر بھی اجمالی گفتگو کی گئی ہے۔ مثلاً علمِ بدن و رُوح کے ذیل میں حضرت علیؑ کے قول کو پیش کرتے ہیں کہ جسم کی چھے حالتیں ہیں، صحت اور امراض، خواب اور بیداری اور موت و حیات۔ اسی طرح روح میں بھی چھے حالتیں ہیں۔ روح کی صحت یقین اور اس کا مرض شک ہے، روح کا خواب غفلت اور اس کی بیداری حفاظت ہے۔ روح کی حیات علم اور اس کی موت جہل ہے۔ اس کتاب میں پھلوں، تر کاریوں، مختلف حلال گوشت کے علاوہ دودھ، شہد، سناء، کاسنی، کلونجی و غیرہ پرمفید معلومات جو معصومینؑ کی احادیث سے گل چین کیے گئے ہیں، مؤثر طور پر پیش کیے گئے ہیں۔ شہد کے متعلق فيه شفا للناس کا فرمان اپنی تفصیل میں طب کی ایک کتاب ہے۔ حکماء کا خیال ہے دودھ اور شہد ہزاروں بوٹیوں کا عرق ہے۔ اگر تمام دنیا کے حکیم جمع ہو کر ایسا عرق بنانے کی کوشش کریں گے تو نا کام رہیں گے ۔ امام جعفر صادق؈ کی حدیث ہے اگر لوگ سناء کے پتّے کی خوبیوں سے آگاہ ہو جائیں تو اُسے سونے کے وزن میں خریدیں گے۔ طبِّ معصومینؑ میں حکیم بندی اور امام صادق؈ کے مباحثے کو بھی پیش کیا گیا ہے جس کے اختتام پر امام جعفر صادق؈ نے فرمایا یہ علم طبابت ربّ العالمین سے رحمۃ اللعالمینؐ کے ذریعے ہم تک پہنچا ہے۔ یہ علمِ لدُّنی ہے۔ قرآنِ حکیم کا عالم طبیب روحانی اور جسمانی ہوتا ہے۔ اس مختصرسی گفتگو کو ہم اپنے ذاتی تجربے اور اس کے فائدے کے مشاہدے پر ختم کرتے ہیں۔ کوئی لگ بھگ بتیس (۳۲) برس پہلے مجھے اس کتاب کو مدرسہ جعفریہ حیدرآباد دکن کے کتب خانے میں پڑھنے کا موقع ملا، چنانچہ اس کتاب سے امام علیؑ سے منسوب ایک مجرب نسخہ جو حافظے کی قوت بڑھانے کے لیے تھا، میری توجّہ کا مر کز بنا جس کو میں نے نہ صرف اپنی ذات پر بلکہ مختلف حضرات پر تجربہ کیا اور مجھے یہ جان کر یقین میں اضافہ ہوا کہ کلام الامام الکلام ہے۔ آپ بھی اس نسخۂ معصومؑ کو استعمال کیجیے اور اپنے حافظے پر فخر کیجیے ۔ امام علیؑ فرماتے ہیں ”اگر کوئی شخص شہد اور زعفران کو ایک ایک حصہ نہارمنہ ہر روز استعمال کرے گا، اس کا حافظہ اتنا قوی ہو جائے گا کہ لوگ اس کو ساحر کہیں گے۔“

(ایک پونڈ خالص شہد میں دس گرام زعفران کُوٹ کر ملائیں اور ہر روز نہار منہ دو بڑے چمچے نوش کریں۔)

Scroll to Top