سردار عبدالقیوم خان

(سیاسی دانشور و سابق صدرحکومت آزاد جموں و کشمیر )

علّامہ مرحوم کو اپنے فنِ تقریر وخطابت میں جو مہارت تھی وہ بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتی ہے

ترابی صاحب کا نام تو دیر سے پاکستان میں سنا جار ہا تھا اور میرے حلقۂ واقفیت میں جو اہلِ تشیع حضرات ہیں، وہ جن شیعہ اکابرعلماء کا ذکر کرتے تھے، اُن میں علّامہ تر ابی مرحوم کا ذکر نمایاں ہوتا تھا۔ جس سے ظاہر ہے کہ مجھے بھی اُن سے ملنے اور اُنھیں سننے کا اشتیاق تھا۔ اتفاق سے اُن سے جو ایک دو ملاقاتیں ہوئیں اُن میں ایک ملاقات ایک جلسے کے دوران ہوئی جس میں علّامہ رشید ترابی کی تقریر سننے کا پہلی اور آخری بارا اتفاق ہوا۔ اُن کی تقریر کی جو خوبیاں میں نے اُن کے سامعین کی زبانی سنی تھیں، وہ تقریراُن سے کچھ زیادہ ہی اچھی تھی ۔ علّامہ مرحوم کو اپنے فنِ تقریر و خطابت میں جو مہارت تھی وہ بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتی ہے۔ محض فنِ تقریر ہی نہیں بلکہ ان کی علمی وفکری سطح اور زبان پر قدرت بھی ہمارے دوسرے معروف مقرر علماء کی نسبت بلند تھی۔

Scroll to Top