زباں پہ سب کی ہے ضرب المثل جزاک اللہ

زباں پہ سب کی ہے ضرب المثل جزاک اللہ
مگر ہے ضُعفِ ادب بے محل جزاک اللہ

اگر ہے عقل تو لازم ہے نُصرتِ مظلوم
اِسی شجر کے لیے ہے یہ پھل جزاک اللہ

کسی سے عشق ہو ترجیح بے سبب نہ رہے
دل و خرد میں نہ آئے خلل جزاک اللہ

سحر ہے طُور، دُعا ہے طلب، تجلّی لطف
یہی تو وقت ہے اے دل مچل جزاک اللہ

کلام، ذکر، نظر، درس اور خموشیٔ فکر
یہ ہے جو حاصلِ علم و عمل جزاک اللہ

رشیدؔ کس سے یہ باتیں ہوئیں خدا جانے
پھر اُس کا نام بھی رکھا غزل جزاک اللہ

Scroll to Top